Wednesday 22 June 2011

مجھے اور کہیں لے چل وصیء



مجھے اور کہیں لے چل وصیء

جہاں رات کبھی سوئی نہ ہو
جہاں صبح کسی پہ روئی نہ ہو
جہاں ہجر نے وحشت بوئی نہ ہو
...جہاں کوئی چیز کسی کی کھوئی نہ ہو

جہاں لوگ ہوں سارے بیگانے
جہاں سب کے سب ہوں دیوانے
جہاں کوئی جھوٹ ہو، نہ افسانے
جہاں کوئی ہم کو نہ پہچانے

مجھے اور کہیں لے چل وصیء

جہاں نفرت دل میں بس نہ سکے
جہاں کوئی کسی کو ڈس نہ سکے
جہاں کوئی کسی پہ ہنس نہ سکے

مجھے اور کہیں لے چل وصی

No comments:

Post a Comment