کف دست ہنر ہے اور پتھر
دکان شیشہ گر ہے اور پتھر
غم ختم سفر ہے اور پتھر
پلٹ جانے کا ڈر ہے اور پتھر
مرا گھر اور میں کب تک نبھائیں
کہ بوسیدہ کھنڈر ہے اور پتھر
بڑی مشکل سے سرکائے اندھیرے
دہان غار پر ہے اور پتھر!!
غرور عمر کا حاصل نہ پوچھو
خموشی کا نگر ہے اور پتھر
یہی رسوائیوں کی رت ہے محسن
سر بازار سر ہے اور پتھر
دکان شیشہ گر ہے اور پتھر
غم ختم سفر ہے اور پتھر
پلٹ جانے کا ڈر ہے اور پتھر
مرا گھر اور میں کب تک نبھائیں
کہ بوسیدہ کھنڈر ہے اور پتھر
بڑی مشکل سے سرکائے اندھیرے
دہان غار پر ہے اور پتھر!!
غرور عمر کا حاصل نہ پوچھو
خموشی کا نگر ہے اور پتھر
یہی رسوائیوں کی رت ہے محسن
سر بازار سر ہے اور پتھر
No comments:
Post a Comment